نکاح نامہ پھاڑ کر کہا:" اب قصہ ہی ختم کردیا" تو نکاح کا حكم؟

(12)موضوعات

(5) مفتیان کرام

تاریخ

03/29/2016

حوالہ

AZT-17814

کیافرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص نے اپنی بیوی سے لڑائی کے دوران اپنا نکاح نامہ پھاڑ دیا اور کہا کہ" اب قصہ ہی ختم کر دیا میں نے" عرض یہ ہے کہ اس صورت میں طلاق ہو گئی یانہیں؟

الجواب بعون الملك الوهاب

ان الفاظ كا تعلق طلاق بائن سے لہذا  اگر اس سے طلاق کی نیت کی تھی تو ایک طلاق بائن واقع ہوگئی، اوراگراس وقت طلاق کی نیت نہیں تھی تو قسم کے ساتھ اس کی بات مانی جائے گی اور اگر جھوٹی قسم کھائی تو  جب تک ساتھ رہیں گے حرام کاری  کرتے رہیں گے۔ طلاق بائن کا حکم یہ ہے کہ عورت فوراًنکاح سے نکل جاتی ہے اگراسی شوہرکیساتھ رہناہوتودوران عدت یابعدمیں نئے مہرکیساتھ نئے نکاح کی ضرورت ہوتی ہے اور عدت پوری ہونے کے بعد عورت خودمختار ہوجاتی ہے کہ جہاں مرضی ہو شادی کر سکتی ہے ۔

فتاوی عالمگیری میں ہدایہ کے حوالے سے ہے: " إذَا كَانَ الطَّلَاقُ بَائِنًا دُونَ الثَّلَاثِ فَلَهُ أَنْ يَتَزَوَّجَهَا فِي الْعِدَّةِ وَبَعْدَ انْقِضَائِهَا". ترجمہ:  جب طلاق بائنہ ہواورتین سے کم ہوں توخاوندکوعدت کے اندر اورختم ہونے پر دوبارہ نکاح کرناجائز ہوگا۔ [فتاوٰی عالمگیری، كتاب الطلاق , الباب السادس, جلد:1، صفحہ:472ـ473، دار الفكر لبنان]۔