گھر خریدا نیت یہ کی کہ نفع ملا تو بیچ دے گا تو زکوۃ واجب ہے؟
(12)موضوعات
(5) مفتیان کرام
تاریخ
05/11/2016
حوالہ
AZT-19628
ایک شخص نے اپنی رہائش کے علاوہ ایک اور گھر اس لئے خریدا کہ اگر اس کو نفع ملے گا تو وہ اس کو بیچ دے گا تو کیا یہ مال تجارت میں شمار ہوگا اور کیا اس پر زکوۃ ہوگی؟
الجواب بعون الملك الوهاب
ایسے شخص پر زکوۃ واجب نہیں ہے کیونکہ یہ گھر مالِ تجارت میں شمار نہیں ہوگا۔
درمختار میں ہے: "ولو نوی التجارۃ بعد العقد او اشتریٰ شیئا للقنیۃ ناویاً انہ ان وجد ربحا باعہ لا زکاۃ علیہ" یعنی اگر وہ عقد کے بعد نیت تجارت کرے یا کوئی چیز رکھنے کے لئے خریدے اس نیت سے کہ اگر نفع ملا تو اسے بیچ دے گا تو اس چیز پر زکوٰۃ نہیں۔[درمختار،جلد3، صفحہ231،دارالمعرفہ بیروت]۔
