اہم سوال
(12)موضوعات
(5) مفتیان کرام
تاریخ
10/16/2017
حوالہ
AZT-24872
الجواب بعون الملك الوهاب
جائز نہیں ہے ۔کیونکہ سودی کمپنیاں کے ساتھ لین دین حرام ہے ۔
صحیح مسلم میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے سود کھانے والے ،سود کھلانے والے ،سودی کاروائی لکھنے والے اور سود کے گواہوں پر لعنت فرمائی ہے اور ارشاد فرمایا کہ یہ سب کے سب برابرہیں ۔(صحیح مسلم ،کتاب المساقات :ص۱۵۹۸)
اس حدیث میں چونکہ سودی کاغذات لکھنے اور اس کی گواہی دینے والوں پر لعنت فرمائی گئی ہے اس لیے ایسی کوئی ملازمت جائز نہیں ہے جس میں سود کے کاغذات لکھنے پڑیں یا انہیں اِدھراُدھرلے آنا لے جانایا ان کا پرینٹ نکالنا یا فوٹو اسٹیٹ کرانا پڑے یا سود ی معاملات کا گواہ ہو نا پڑے الغرض سود ی معاملات کے متعلق ہر طرح کی نوکری جائزنہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ اعلم
