ورثہ کے متعلق اہم سوال؟
(12)موضوعات
(5) مفتیان کرام
تاریخ
10/03/2017
حوالہ
AZT-24844
الجواب بعون الملك الوهاب
صورت مسئولہ میں مرحومہ (یعنی وہ بیوی جس کا انتقال شوہر سےپہلے ہوچکاہے اس ) کاشوہر کے ورثہ میں حصہ نہیں ۔اور وکیل کا یہ کہنا کہ مرحومہ کو شوہر کے ورثہ سے حصہ ملے گا شرعا دوست نہیں ہے۔کیونکہ ورثہ حاصل کرنے کے لئے وارث کا مورث کی موت کے وقت زندہ ہونا شرط ہے ،
ردالمحتار میں ہے ۔
"وَشُرُوطُهُ : ثَلَاثَةٌ : مَوْتٌ مُوَرِّثٍ حَقِيقَةً ، أَوْ حُكْمًا كَمَفْقُودٍ ، أَوْ تَقْدِيرًا كَجَنِينٍ فِيهِ غُرَّةٌ وَوُجُودُ وَارِثِهِ عِنْدَ مَوْتِهِ حَيًّا حَقِيقَةً أَوْ تَقْدِيرًا كَالْحَمْلِ وَالْعِلْمِ بِجِهَةِ إرْثِهِ ، وَأَسْبَابِهِ وَمَوَانِعِهِ"
ترجمہ:اور میراث کی تین شرائط ہیں (۱)مورث کی موت حقیقۃ یا حکما جیسے مفقود یا تقدیرا جیسے جنین جس کے قتل میں ایک غلام واجب ہوتاہے ۔(۲)اور مورث کی موت کے وقت وارث کازندہ ہونا حقیقۃ یا تقدیرا جسے حمل ۔(۳)اور اپنے وارث ہونے کی جہت اور اسباب اورموانع کا علم ہونا ۔واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ اعلم
