مکان کی اقساط مِنھا ہوں گی

(12)موضوعات

(5) مفتیان کرام

تاریخ

05/11/2016

حوالہ

AZT-19626

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس شخص کے بارے میں جس نے بینک سے قرضہ لیا ہوا ہے اوروہ شخص ہر ماہ  کی قسط کے حساب سے بینک میں رقم اداکرتا ہے۔کیا زکوٰۃ ادا کرتےوقت ِقرض کی اقساط رقم کو کل مال میں ملا کے زکوٰۃ ادا کرنی ہو گی یا اقساطِ قرض کی رقم کو نکال کر  بقیہ رقم میں زکوۃ ادا کرنا ہوگی؟

الجواب بعون الملك الوهاب

قرض کی جس قدرقسطیں باقی ہیں تمام کو  نکالنے کے بعد اگر مال بقدرِ نصاب باقی ہے  تو زکوٰۃ واجب ہو گی ورنہ نہیں۔ ليكن سودکی رقم کو مال میں سے منہا نہیں کرسکتے۔

امام  تمرتاشی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں: "فارغ عن دین لہ مطالب من جھۃ العباد". ترجمہ: مال پر زکوٰۃ واجب ہے جو ایسے دَین(قرض) سے فارغ ہو جس کا لوگوں کی طرف سے مطالبہ ہو۔[تنویر الابصار مع الدر المختار،جلد3،صفحہ210،دارالمعرفہ بیروت]۔