گروی رکھی ہوئی شئ سے نفع اٹھانا کیسا؟
(12)موضوعات
(5) مفتیان کرام
تاریخ
04/01/2017
حوالہ
AZT-24106
گروی مکان لے کر پھر اسے کرایہ پر دینا اور اس کا کرایا لینا سود تو نہیں؟
(محمد عبد الرحمن، جامعہ مسجد گنج بخش،صدر چپل چوک،بلال گنج لاہور)
الجواب بعون الملك الوهاب
جو چیز گروی رکھی گئی اس سے کسی قسم کا نفع اٹھانا جائز نہیں۔
بہارِ شریعت میں ہے : مرہون(گروی رکھی ہوئی چیز) سے کسی قسم کا نفع اٹھانا جائز نہیں مثلاً لونڈی ، غلام ہو تو اس سے خدمت لینا یا اجارہ پر دینا، مکان میں سکونت کرنا یا کرایہ پر اٹھانا یا عاریت پر دینا، کپڑے اور زیور کو پہننا یا اجارہ و عاریت پر دینا ،الغرض نفع کی سب صورتیں نا جائز ہیں۔ واللہ اعلم بالصواب۔
(بہارِ شریعت، جلد،۱،ص ، ۷۰۲، مکتبۃ المدینہ)
