دوسرے کی نماز کی اقتداء کرنے کا حکم
(12)موضوعات
(5) مفتیان کرام
تاریخ
12/28/2017
حوالہ
AZT-25338
الجواب بعون الملك الوهاب
اگرتنہاشخص نماز پڑھ رہا ہو اور معلوم نہیں کہ فرض پڑھا رہاہےیا واجب ،اور دوسراکوئی شخص اس کی نماز میں شامل ہوناچاہے تو شامل ہو سکتا ہے ،اسے چاہیے کہ اسی وقت جماعت کی نیت کر لے۔ اوراگروہ اکیلا ہو تو امام کے دائیں طرف کھڑا ہوجائے، پھراگر کوئی دوسرا شخص آ جائے تووہ پیچھے ہوجائے تاکہ صف بن جائے۔بشرطیکہ دونوں کی نماز ایک ہو مثلاً ظہر کا وقت ہو تو امام اور مقتدی دونوں ظہر کی نماز پڑھ رہے ہوں تو یہ درست ہے۔اور اگر امام فرض پڑھ رہا ہو اور مقتدی نفل تو یہ بھی درست ہے لیکن صرف نماز ظہر اور نماز عشاء میں۔ اس لیے کہ عصر کے بعد نفل مکروہ ہیں اور مغرب کی تین رکعتیں ہوتی ہیں، نفل کی تین رکعتیں جائز نہیں۔ اگر امام صاحب نفل، سنت یا وتر پڑھ رہے ہوں تو اس کے پیچھے فرض نماز نہیں ہوتی۔ اسی طرح دونوں ادا نماز پڑھ رہے ہوں، یہ نہ ہو کہ امام قضا نماز پڑھ رہا ہو اور مقتدی ادا نماز پڑھ رہا ہو۔ قضا اور ادا ایک ساتھ درست نہیں، البتہ اگر دونوں کی نماز قضا اور ایک وقت کی ہو تو درست ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ اعلم
