دیوبندی عقیدہ رکھنے والے نمازی کے سامنے سے گذرنے کا حکم
(12)موضوعات
(5) مفتیان کرام
تاریخ
04/02/2018
حوالہ
AZT-26064
الجواب بعون الملك الوهاب
دیوبندی عقیدہ رکھنے والایا اس کے علاوہ کوئی اور کفریہ عقیدہ(مثلا وہابی عقیدہ ) رکھنے والا نماز پڑھ رہا ہو تو اس کے آگے سےگذرنے میں کو ئی گناہ نہیں ہے ،کیونکہ دیو بندی یا وہابی عقیدہ رکھنے والا کا فر ہے اور کافر کی نماز باطل ہے ۔ہاں ایسا بدعقید ہ شخص جس کی بد عقیدگی حد کفر تک نہ پہنچی ہو اسکے سامنے سے گذرنا جائز نہیں ہے
فتاوٰی رضویہ میں ہے :
غیرمقلدین زمانہ بحکم فقہا وتصریحات عامہ کتب فقہ کافر تھے ہی، جس کا روشن بیان رسالہ الکوکبۃ الشھابیۃ ورسالہ السیوف ورسالہ النھی الاکید وغیرہا میں ہے اور تجربہ نے ثابت کردیا کہ وہ ضرور منکران ضروریات دین ہیں اور ان کے منکروں کے حامی وہمراہ، تویقینا قطعاً اجماعاً ان کے کفروارتداد میں شک نہیں، اور کافر کی نمازباطل۔
واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ اعلم
(فتاوٰی رضویہ :ج۷،۲۱)
